بنیاد اختلاف پہ زندہ رہے دونوں
بنیاد اختلاف پہ زندہ رہے دونوں
اچھا ہوا کہ مدتوں تنہا رہے دونوں
دیوار انا ہو گئی مضبوط غلط ہے
سچ یہ ہے کہ اندر سے شکستہ رہے دونوں
دونوں نے ہی دھوکے میں کسی کو نہیں رکھا
اور سامنے ہو کر پس چہرہ رہے دونوں
اس سود و زیاں سے بھی الگ تھا کوئی احساس
اور اس میں ہی محفوظ زیادہ رہے دونوں
اک شخص کی موجودگی غائب کا پتہ تھی
یاروں میں مگر مثل لطیفہ رہے دونوں