رونق شہری کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    ہنر کو لمس معانی سے میں گلاب کروں

    ہنر کو لمس معانی سے میں گلاب کروں ہیں لفظ اپنے سبھی کس کا انتخاب کروں جو چپ رہوں تو تعلق پہ بوجھ بن جاؤں کہوں تو جرم کا جیسے میں ارتکاب کروں خراشیں ڈال کے چہرے پہ جا رہا ہے وقت پلٹ کے دیکھے وہ مجھ کو تو احتساب کروں تو جل کے بجھ گیا کیسے مرے لہو کے چراغ بیاض درد ترے نام انتساب ...

    مزید پڑھیے

    بلند ہمت سے آسماں میں شگاف ہم سے نہیں ہوا ہے

    بلند ہمت سے آسماں میں شگاف ہم سے نہیں ہوا ہے شکست کا بھی ابھی تلک اعتراف ہم سے نہیں ہوا ہے اے بندگان ہوس ابھی ہم سلامتی جاں کی چاہتے ہیں فقیر گوشہ نشیں ہیں پر اعتکاف ہم سے نہیں ہوا ہے لرزتے ہونٹوں سے پھر دعا کی قبولیت کے ہیں منتظر ہم یہ ایک سچ ہے قصور اپنا معاف ہم سے نہیں ہوا ...

    مزید پڑھیے

    نگاہوں میں سدا گیلے بدن کا ذائقہ رکھنا

    نگاہوں میں سدا گیلے بدن کا ذائقہ رکھنا قیامت خیز بارش میں نہ دروازہ کھلا رکھنا تھکن واجب ہے اتنی ٹوٹتے لمحوں کے سائے میں بلندی پر بہت مشکل ہے اپنا مرتبہ رکھنا ہوائے دشت شوریدہ شجر کو برہنہ کر دے تو ان بکھرے ہوئے پتوں پہ اپنا نقش پا رکھنا وہ موسم جب درختوں کو نئی پوشاک مل ...

    مزید پڑھیے

    خواہش جب ابھری تو منظر ڈوب گیا

    خواہش جب ابھری تو منظر ڈوب گیا یعنی پھر میں اپنے اندر ڈوب گیا سہمی سہمی آنکھوں میں ویرانی ہے یعنی میں پانی کے باہر ڈوب گیا صبح ہوئی تو چرچا تھا یہ لوگوں میں چاند اندھیرے میں ہی چھت پر ڈوب گیا میں اس کی آنکھوں میں تہمت رکھ آیا جسم کی تہہ میں شک کا خنجر ڈوب گیا فاتح اور مفتوح ...

    مزید پڑھیے

    مضطرب لہروں سے پہلے آشنا ہونے دیا

    مضطرب لہروں سے پہلے آشنا ہونے دیا پھر کہیں میں نے اسے ساحل زدہ ہونے دیا اڑ رہا ہے آندھیوں میں برگ شاخ سبز بھی کس نے میرے دل کے موسم کو ہرا ہونے دیا سنگ زادوں میں بھی رہ کر نازکی باقی رہی میں نے اس کی شخصیت کو آئنہ ہونے دیا میرے پیچھے تھی کسی اندھے مقلد کی طرح اپنی پرچھائیں کو ...

    مزید پڑھیے

تمام