بند کمرے کے باہر بھی ہے زندگی (ردیف .. ے)
بند کمرے کے باہر بھی ہے زندگی
کھڑکیاں کھول کر دیکھنا چاہئے
اتنے الزام اور اک اکیلا خدا
اپنی مرضی کا سب کو خدا چاہئے
سب پہ اظہار حالات اچھا نہیں
بند مٹھی کو کم کھولنا چاہئے
شہر سے اور کوئی شکایت نہیں
سانس لینے کو تھوڑی ہوا چاہئے
تھک چلے پنکھ بھی چھا گئی دھند بھی
شام ہونے کو ہے لوٹنا چاہئے