بارش
بادل کی دھتکاری بارش
روتی پھرتی ہے
شانوں پہ دہکتے صحراؤں کا غم
ڈھوتی پھرتی ہے
وہ تیرہ پہنائی میں
ساری رات بھٹکتی ہے
رہ رہ کے اس کے سینے میں
بجلی کی یاد تڑپتی ہے
قہر سے اس کو کالے بادل
گھورتے رہتے ہیں
اس کے موتی جیسے آنسو
پرنالوں میں بہتے ہیں