Ziaul Mustafa Turk

ضیاء المصطفیٰ ترک

ضیاء المصطفیٰ ترک کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    ان آنکھوں کی حیرت اور دبیز کروں

    ان آنکھوں کی حیرت اور دبیز کروں کیوں نہ تجھے بھی آئینہ تجویز کروں حرف نگفتہ بیچ میں حائل ہے کب سے باب سخن میں خاموشی تقریظ کروں فرصت شب میں تیرا دھیان آ جاتا ہے کنج چمن کیونکر گھر کی دہلیز کروں آنکھیں مند جائیں گی منظر بجھنے تک اس اثنا میں خواب کسے تفویض کروں

    مزید پڑھیے

    کسی سفر کسی اسباب سے علاقہ نہیں

    کسی سفر کسی اسباب سے علاقہ نہیں تمہارے بعد کسی خواب سے علاقہ نہیں ہمارے عہد کی دیوانگی ہمیں سے ہے ہمارے عصر کو مہتاب سے علاقہ نہیں مگر یہ خواب اگر خواب ہیں تو کیسے ہیں کہ جن کو دیدۂ بے خواب سے علاقہ نہیں ہر ایک ساز کو سازندگاں نہیں درکار بدن کو ضربت مضراب سے علاقہ نہیں

    مزید پڑھیے

    پھر اسی دھن میں اسی دھیان میں آ جاتا ہوں

    پھر اسی دھن میں اسی دھیان میں آ جاتا ہوں تجھے ملتا ہوں تو اوسان میں آ جاتا ہوں بے نشاں ہو رہوں جب تک تری آواز کے ساتھ پھر کسی لفظ سا امکان میں آ جاتا ہوں جسم سے جیسے تعلق نہیں رہتا کوئی بیشتر دیدۂ حیران میں آ جاتا ہوں شاخ گل سے جو ہوا ہاتھ ملاتی ہے کہیں اسی اثنا اسی دوران میں آ ...

    مزید پڑھیے

    طغیانی سے ڈر جاتا ہوں

    طغیانی سے ڈر جاتا ہوں جسم کے پار اتر جاتا ہوں آوازوں میں بہتے بہتے خاموشی سے مر جاتا ہوں بند ہی ملتا ہے دروازہ رات گئے جب گھر جاتا ہوں نیند ادھوری رہ جاتی ہے سوتے سوتے ڈر جاتا ہوں چاہے بعد میں مان بھی جاؤں پہلی بار مکر جاتا ہوں تھوڑی سی بارش ہوتی ہے کتنی جلدی بھر جاتا ...

    مزید پڑھیے

    میرے گریہ سے نہ آزار اٹھانے سے ہوا

    میرے گریہ سے نہ آزار اٹھانے سے ہوا فاصلہ طے نئی دیوار اٹھانے سے ہوا ورنہ یہ قصہ بھلا ختم کہاں ہونا تھا داستاں سے مرا کردار اٹھانے سے ہوا محمل ناز کی تاخیر کا یہ سارا فساد راہ افتادہ کو بیکار اٹھانے سے ہوا شاق گزرا ہے جو احباب کو وہ صدمہ بھی بزم میں مصرع تہہ دار اٹھانے سے ...

    مزید پڑھیے

تمام