زہرا شاہ کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    مجھ میں بسنے والے شخص نے مجھ میں رہنا چھوڑ دیا

    مجھ میں بسنے والے شخص نے مجھ میں رہنا چھوڑ دیا اس نے میری بات نہ مانی میں نے کہنا چھوڑ دیا تم جیسے مرضی سوچو پر لوگ تو سب کچھ جانتے ہیں کس نے کتنا ساتھ نبھایا کس نے کتنا چھوڑ دیا اس تاریکی میں اب اور کسی پر کیا الزام دھروں مجھ کو جب میرے اپنے سائے نے تنہا چھوڑ دیا دنیا بھر کا ...

    مزید پڑھیے

    کسی جواب کی مہلت نہیں ملی مجھ کو

    کسی جواب کی مہلت نہیں ملی مجھ کو برا نہ مان سہولت نہیں ملی مجھ کو اسی سکون نے عادت بگاڑ دی میری بہت دنوں سے اذیت نہیں ملی مجھ کو کسی سے اپنے تعلق کو غور سے دیکھا کسی طرح کی حماقت نہیں ملی مجھ کو میں اس مزاج کے دریا سے خوب واقف تھی تبھی تو پیاس کی شدت نہیں ملی مجھ کو گزشتہ رات ...

    مزید پڑھیے

    گہرا اور کشادہ ہوگا لیکن ایسا دیکھا ہے

    گہرا اور کشادہ ہوگا لیکن ایسا دیکھا ہے آگے آگے آ جائے جی جس نے دریا دیکھا ہے ذاتی طور پہ پستی اور قامت دونوں کا شوق نہیں بس اتنی اونچی ہو جاؤں جتنا اونچا دیکھا ہے اس کے کان سریلے ہوں گے جس نے وہ آواز سنی اس کی آنکھیں میٹھی ہوں گی جس نے میٹھا دیکھا ہے کوئی اس کو پیاس تو کوئی سات ...

    مزید پڑھیے

    وہ مجھ کو بھول بھی جائے تو حیرانی نہیں ہوگی

    وہ مجھ کو بھول بھی جائے تو حیرانی نہیں ہوگی مجھے ہے راس تنہائی پریشانی نہیں ہوگی میں جو کچھ سوچتی ہوں وہ کبھی کہہ ہی نہیں پائی سو مجھ کو بات کر کے بھی پشیمانی نہیں ہوگی کسی کو یاد کرنے میں جو آسانی ہوئی مجھ کو بھلانے بیٹھ جاؤں تو وہ آسانی نہیں ہوگی خفا ہو کر گیا ہے جس طرح سے ابر ...

    مزید پڑھیے

    میرے خدشات کیوں نہیں سمجھے

    میرے خدشات کیوں نہیں سمجھے مختصر بات کیوں نہیں سمجھے کھڑکیاں بات کرنا چاہتی تھیں یہ مکانات کیوں نہیں سمجھے آپ ہر بات کو سمجھتے ہیں میرے جذبات کیوں نہیں سمجھے یہ زمیں آسماں ہمارے تھے ہم اشارات کیوں نہیں سمجھے کیسے کرتی یہاں بغاوت میں تم روایات کیوں نہیں سمجھے خامشی میں ...

    مزید پڑھیے

تمام