Zafar Ansari Zafar

ظفر انصاری ظفر

ظفر انصاری ظفر کی غزل

    ان کی نظروں میں نہ بن جائے تماشہ چہرہ

    ان کی نظروں میں نہ بن جائے تماشہ چہرہ اس لیے ڈرتا ہوں دکھلانے سے اپنا چہرہ جانے کیا بات ہوئی شہر نگار جاں میں آج کیوں اجنبی لگتا ہے شناسا چہرہ بحر غم بھی ہے کبھی عاشق خستہ کے لیے ہے کبھی ساحل عشرت بھی تمہارا چہرہ ہم وہاں ہیں جہاں قائم ہے حکومت دل کی پھر بھی کیوں روز دکھاتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    مجھ کو تا عمر تڑپنے کی سزا ہی دینا

    مجھ کو تا عمر تڑپنے کی سزا ہی دینا تجھ کو منظور اگر ہو تو بھلا ہی دینا اے غم ہجر وہ تہمت جو لگائے مجھ پر میری بے لوث محبت کی گواہی دینا یہ الگ بات کہ ہو جاؤں محبت میں تباہ تو نہ مجھ کو کبھی احساس تباہی دینا وہ جو مجبور کریں شرح‌ غم فرقت کو اشک آمیز نگاہوں سے سنا ہی دینا ان کے ...

    مزید پڑھیے

    کبھی کسی کو جو دیکھا کسی کی بانہوں میں

    کبھی کسی کو جو دیکھا کسی کی بانہوں میں تجھی کو یاد کیا دل نے سرد آہوں میں اسی امید پہ دنیا کو ہم نے چھوڑ دیا سکون دل کو ملے گا تری پناہوں میں بہت حسین تھا بچپن کا وہ زمانہ بھی کوئی حسین کلی تھی مری نگاہوں میں کیا تھا تو نے بھی مجھ سے نباہ کا وعدہ یہ چاند اور ستارے بھی ہیں گواہوں ...

    مزید پڑھیے

    اس سے میرا تو کوئی دور کا رشتہ بھی نہیں

    اس سے میرا تو کوئی دور کا رشتہ بھی نہیں اور یہ بھی ہے کہ وہ شخص پرایا بھی نہیں وہ مرے غم سے ہو انجان کچھ ایسا بھی نہیں وہ مرا حال مگر پوچھنے آیا بھی نہیں غیر کو قرب میسر ہے مگر اے ہمدم میری خاطر تو ترا دور کا جلوہ بھی نہیں عمر بھر ساتھ نبھانے کا کروں کیا وعدہ زندگی اب تو مجھے خود ...

    مزید پڑھیے

    سرہانے بے بسی روتی رہی ہے

    سرہانے بے بسی روتی رہی ہے شب غم زندگی روتی رہی ہے شب غم سانحہ کیا ہو گیا تھا بہر سو چاندنی روتی رہی ہے یہ میری شومیٔ قسمت پہ یارو سحر تک شمع بھی روتی رہی ہے مری بے چارگی پر بزم انجم کبھی ہنستی کبھی روتی رہی ہے گلوں کی مسکراہٹ یاد کر کے گلستاں میں کلی روتی رہی ہے خلش ہوتی ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2