Zafar Ansari Zafar

ظفر انصاری ظفر

ظفر انصاری ظفر کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    جب بھی ماضی کے نظارے کو نظر جائے گی

    جب بھی ماضی کے نظارے کو نظر جائے گی شام اشکوں کے ستاروں سے سنور جائے گی کیا بتاؤں کہ کہاں تک یہ نظر جائے گی ایک دن حد تعین سے گزر جائے گی جب بھی اس کے رخ روشن کا خیال آئے گا چاندنی دل کے شبستاں میں اتر جائے گی ہر ستم کرنے سے پہلے یہ ذرا سوچ بھی لے میں جو بکھرا تو تری زلف بکھر جائے ...

    مزید پڑھیے

    ہر اک شے اشتہاری ہو گئی ہے

    ہر اک شے اشتہاری ہو گئی ہے یہ دنیا کاروباری ہو گئی ہے مرے دل میں جو تھی وہ بات اب تو مرے ہونٹوں پہ جاری ہو گئی ہے ستم جھیلے ہیں اتنے آگہی کے عجب حالت ہماری ہو گئی ہے تری یادوں کے صدقے وجہ راحت شب اختر شماری ہو گئی ہے کئی دن سے یہ کیسی بے خودی سی دل مضطر پہ طاری ہو گئی ہے یہ ممکن ...

    مزید پڑھیے

    آپ کی مجھ پہ جب بھی نوازش ہوئی

    آپ کی مجھ پہ جب بھی نوازش ہوئی مجھ پہ سنگ ملامت کی بارش ہوئی زندگی بھر رہے گی مجھے یاد وہ عشق میں جو مری آزمائش ہوئی میرا بچپن مجھے یاد آنے لگا تتلیوں کی جہاں بھی نمائش ہوئی میرے دامن پہ کیچڑ اچھلتا نہیں کیا خبر کیا رقیبوں میں سازش ہوئی جھوٹ تو جھوٹ تھا جھوٹ ہی وہ رہا بارہا سچ ...

    مزید پڑھیے

    حالت بیمار غم پر جس کو حیرانی نہیں

    حالت بیمار غم پر جس کو حیرانی نہیں اصل میں اس آدمی میں خوئے انسانی نہیں ایسی بے دردی سے اس کو مت بہاؤ خاک پر خون انساں خون انساں ہے کوئی پانی نہیں روح کا رشتہ کبھی کیا توڑ پائی ہے قضا زندگی فانی ہے لیکن روح تو فانی نہیں جس کی خوشبو سے معطر رات بھر رہتا تھا میں میرے گھر کے پاس اب ...

    مزید پڑھیے

    غم اتنے اپنے دامن دل سے لپٹ گئے

    غم اتنے اپنے دامن دل سے لپٹ گئے تجھ سے بچھڑ کے ہم کئی قسطوں میں بٹ گئے کیوں یہ دیار میرے لیے تنگ سا لگا کیا بات ہے کہ دامن صحرا سمٹ گئے اس سے کہیں بھی نام تمہارا نہیں ملا ہم ہر ورق کتاب وفا کے پلٹ گئے تم غیر سے نبھاؤ وفا ہم کو بھول کر جاؤ تمہاری راہ سے ہم آج ہٹ گئے اب جھیلنا پڑے ...

    مزید پڑھیے

تمام