Yogendra Bahal Tishna

یوگیندر بہل تشنہ

  • 1928

یوگیندر بہل تشنہ کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    تیری آنکھوں سے ملی جنبش مری تحریر کو

    تیری آنکھوں سے ملی جنبش مری تحریر کو کر دیا میں نے مکمل خواب کی تعبیر کو جب محبت کی کہانی لب پہ آتی ہے کبھی وہ برا کہتے ہیں مجھ کو اور میں تقدیر کو اف رے یہ شور سلاسل نیند سب کی اڑ گئی دو رہائی آ کے تم پا بستۂ زنجیر کو یہ عرق آلودہ پیشانی یہ رنج و اضطراب دیکھ جا آ کر شکست عشق کی ...

    مزید پڑھیے

    آتی ہے فغاں لب پہ مرے قلب و جگر سے

    آتی ہے فغاں لب پہ مرے قلب و جگر سے کھل جائے نہ یہ بھید کہیں تیری نظر سے رکھا ہے ترے غم کو ہمیشہ تر و تازہ ٹپکا لہو آنکھوں سے کبھی زخم جگر سے لے چھوڑ دیا شہر ترا کہنے پہ تیرے اب ہو گئے ہم دور بہت تیرے نگر سے دنیا پہ ہوا راز محبت کا یوں افشا تڑپایا بہت تو نے اٹھایا ہمیں در سے منسوب ...

    مزید پڑھیے

    درد و غم رنج و الم آہ و فغاں

    درد و غم رنج و الم آہ و فغاں سرگزشت عشق کی ہیں سرخیاں دل ہے میرا مائل فریاد آج دیکھ کر ان کے تغافل کا سماں اک ذرا رک جائیے سن لیجئے اس دل رنجور کی بھی داستاں آپ نے تو اک نظر دیکھا فقط جل گیا تاب و تواں کا آشیاں اے دل غمگیں نہ رو اس دور میں کون سنتا ہے کسی کی داستاں آتش الفت تو کب ...

    مزید پڑھیے