تیری آنکھوں سے ملی جنبش مری تحریر کو
تیری آنکھوں سے ملی جنبش مری تحریر کو کر دیا میں نے مکمل خواب کی تعبیر کو جب محبت کی کہانی لب پہ آتی ہے کبھی وہ برا کہتے ہیں مجھ کو اور میں تقدیر کو اف رے یہ شور سلاسل نیند سب کی اڑ گئی دو رہائی آ کے تم پا بستۂ زنجیر کو یہ عرق آلودہ پیشانی یہ رنج و اضطراب دیکھ جا آ کر شکست عشق کی ...