Yazdani Jalandhari

یزدانی جالندھری

یزدانی جالندھری کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    صحن‌ چمن میں ہر سو پتھر

    صحن‌ چمن میں ہر سو پتھر پھول تو پھول ہے خوشبو پتھر آج اک ایک کرن پتھرائی سورج تارے جگنو پتھر پتھرائے پتھرائے چہرے آنکھیں پتھر آنسو پتھر میری جانب ہر جانب سے آئے ہیں بے قابو پتھر راہ وفا پر چلنا مشکل ہر سو کانٹے ہر سو پتھر اہل جفا سے ہاتھ ملاتے ہو گئے میرے بازو پتھر اس ...

    مزید پڑھیے

    جادۂ زیست پہ برپا ہے تماشا کیسا

    جادۂ زیست پہ برپا ہے تماشا کیسا دوست بچھڑا ہے ہر اک گام پہ کیسا کیسا دل کا آتش کدہ ویران پڑا تھا کب سے آنکھ سے بہنے لگا آگ کا دریا کیسا اس پہ تو فصل خزاں مار چکی ہے شب خوں موسم گل کے گزر جانے کا کھٹکا کیسا چاند سے چہرے نظر آنے لگے ہیں کتنے کھل گیا میری نگاہوں پہ دریچہ کیسا جس ...

    مزید پڑھیے

    نگاہ ناز کا حاصل ہے اعتبار مجھے

    نگاہ ناز کا حاصل ہے اعتبار مجھے ہوائے شوق ذرا اور بھی نکھار مجھے کبھی زباں نہ کھلی عرض مدعا کے لیے کیا ہے پاس ادب نے بھی شرمسار مجھے پرانے زخم نئے داغ ساتھ ساتھ رہے ملی تو کیسی ملی دعوت بہار مجھے پھر اہل ہوش کے نرغے میں آ گیا ہوں میں خدا کے واسطے اک بار پھر پکار مجھے بکھر رہی ...

    مزید پڑھیے

    زندہ رہنے کا وہ افسون عجب یاد نہیں

    زندہ رہنے کا وہ افسون عجب یاد نہیں میں وہ انساں ہوں جسے نام و نسب یاد نہیں میں خیالوں کے پری خانوں میں لہرایا ہوں مجھ کو بے چارگیٔ محفل شب یاد نہیں خواہشیں رستہ دکھا دیتی ہیں ورنہ یارو دل وہ ذرہ ہے جسے شہر طلب یاد نہیں گرد سی باقی ہے اب ذہن کے آئینے پر کیسے اجڑا ہے مرا شہر طرب ...

    مزید پڑھیے

    تنہائی میں اکثر یہی محسوس ہوا ہے

    تنہائی میں اکثر یہی محسوس ہوا ہے جس طرح کوئی میری طرف دیکھ رہا ہے ڈھونڈا کوئی ساتھی جو کبھی دشت وفا میں اک اپنا ہی سایہ مجھے ہر بار ملا ہے سینے میں ہے محفوظ متاع غم دوراں دیباچئہ ایام مرے دل پہ لکھا ہے آہٹ سی شب غم جو تجھے دی ہے سنائی اے دل وہ ترے اپنے دھڑکنے کی صدا ہے ہو خیر ...

    مزید پڑھیے

تمام