Yasin Ali Khan Markaz

یاسین علی خاں مرکز

یاسین علی خاں مرکز کی غزل

    آپ کو بھول کے میں یاد خدا کرتا ہوں

    آپ کو بھول کے میں یاد خدا کرتا ہوں خود انا کہتا ہوں موجود بقاء کرتا ہوں کفر و اسلام کا موجد ہوا بندہ ہو کر پھر وہ میں کون ہوں جو خود ہوں کہا کرتا ہوں علم اعداد سے ہوتا ہے حجاب اکبر ایک ہر حال میں ہوں کل میں رہا کرتا ہوں ہوں بصارت میں نہاں عذر ہے بینائی کا روز روشن میں ہی خود آپ ...

    مزید پڑھیے

    اپنا پتہ مجھے بتا بہر خدا تو کون ہے

    اپنا پتہ مجھے بتا بہر خدا تو کون ہے تجھ پہ ہیں سارے مبتلا بہر خدا تو کون ہے نام خدا سنا کیا تیرے سوا نہیں ملا ساری صفت سے ہے بھرا بہر خدا تو کون ہے تیرا حسد تو نام تھا ہو گیا بندہ کس طرح تیری ہی ذات ہے بقا بہر خدا تو کون ہے تیرے سے ہست کل ہوئی تھی تو عدم میں بے نشاں ہادی مظل ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2