مرے چاروں طرف ایک آہنی دیوار کیوں ہے
مرے چاروں طرف ایک آہنی دیوار کیوں ہے اگر سچا ہوں میں سچ کا مقدر ہار کیوں ہے نشاط و انبساط و شادمانی زیست ٹھہری تو بتلائے کوئی جینا مجھے آزار کیوں ہے مسافت زندگی ہے اور دنیا اک سرائے تو اس تمثیل میں طوفان کا کردار کیوں ہے جہاں سچ کی پذیرائی کے دعویدار ہیں سب اسی بزم سخن میں ...