Yaqoob Arif

یعقوب عارف

یعقوب عارف کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    تھا اس کا جیسا عمل وہ ہی یار میں بھی کروں

    تھا اس کا جیسا عمل وہ ہی یار میں بھی کروں ردائے وقت کو کیا داغدار میں بھی کروں معاف مجھ کو نہ کرنا کسی بھی صورت سے زمانے تجھ کو اگر اشک بار میں بھی کروں ملے جو مجھ کو بھی فرصت غم زمانہ سے کسی کے سامنے ذکر بہار میں بھی کروں جو ڈالے رہتے ہیں چہروں پہ مصلحت کی نقاب کیا ایسے لوگوں ...

    مزید پڑھیے

    وہ راہبر تو نہیں تھا اعادہ کیا کرتا

    وہ راہبر تو نہیں تھا اعادہ کیا کرتا بنا کے راہ میں وہ کوئی جادہ کیا کرتا نہا رہا ہو اجالوں کے جو سمندر میں وہ لے کے ظلمت شب کا لبادہ کیا کرتا ہر ایک شخص جہاں مصلحت سے ملتا ہو وہاں کسی سے کوئی استفادہ کیا کرتا نہ جس میں رنگ نہ خاکہ نہ کوئی عکس جمال بنا کے ایسی میں تصویر سادہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    نہ چارہ گر نہ مسیحا نہ راہبر تھا میں

    نہ چارہ گر نہ مسیحا نہ راہبر تھا میں نظر میں پھر بھی زمانے کی معتبر تھا میں انا پہ حرف نہ آ جائے حق پرستوں کی اٹھائے اپنے ہی نیزے پہ اپنا سر تھا میں سوال یہ نہیں کس نے کیا تھا قتل مجھے سوال یہ ہے کہ کیوں خود سے بے خبر تھا میں جو صبح نو کا اسیری میں دے رہا تھا پیام وہ انقلاب زمانہ ...

    مزید پڑھیے