Waqif rae Barelvi

واقف رائے بریلوی

واقف رائے بریلوی کی نظم

    کوئی رہبر کوئی ساتھی کوئی اپنا نہ ملا

    میں وہ کشتی ہوں کبھی جس کو کنارا نہ ملا لے لیا اپنی جوانی کا سہارا میں نے جب مجھے قوم کے ہاتھوں کا سہارا نہ ملا ہو کے مجبور جہنم کو بسایا میں نے جب مجھے مندر و مسجد میں ٹھکانا نہ ملا کل حقارت سے جو کہتے تھے بھکارن مجھ کو آج کہتے ہیں کہ گلشن میں نیا پھول کھلا کوئی سمجھا نہ میری روح ...

    مزید پڑھیے