لہو لہو سا دل داغدار لے کے چلے
لہو لہو سا دل داغدار لے کے چلے چمن سے تحفۂ فصل بہار لے کے چلے رکے تو سایۂ ابر بہار بن کے رکے چلے تو گردش لیل و نہار لے کے چلے سنا ہے حسن کی محفل میں پیار بکتا ہے کہو کہ عشق بھی دامن کے تار لے کے چلے کہو صبا سے کہ بیٹھے ہیں رند جام بکف چمن میں قافلۂ نوبہار لے کے چلے وفا کی راہ میں ...