Waqar Fatmi

وقار فاطمی

وقار فاطمی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    برسوں بعد ملا تو اس نے ہم سے پوچھا کیسے ہو

    برسوں بعد ملا تو اس نے ہم سے پوچھا کیسے ہو شہر نگاراں کے مرکز تھے تنہا تنہا کیسے ہو وہ کچھ میرے درد کو بانٹے میں کچھ اس کے غم لے لوں ایسا ہو تو کیا اچھا ہو لیکن ایسا کیسے ہو چہرے پر جو ہریالی تھی وہ شہروں میں زرد ہوئی گاؤں کا مکھیا پوچھ رہا ہے میرے بھیا کیسے ہو اٹھتی ہوئی موجوں ...

    مزید پڑھیے

    موسم کو بھی وقارؔ بدل جانا چاہئے

    موسم کو بھی وقارؔ بدل جانا چاہئے کھولی ہیں کھڑکیاں تو ہوا آنا چاہئے بے جا انا سے اور الجھتے ہیں مسئلے آیا نہیں ہے وہ تو مجھے جانا چاہئے سچ کو بھی جھوٹ جھوٹ کو سچ کر دکھاؤ گے بس اک امیر شہر سے یارانہ چاہئے سورج کا فیض عام ہے پر وہ بھی کیا کرے روزن تو گھر میں کوئی نظر آنا ...

    مزید پڑھیے

    جو سوچتے رہے وہ کر گزرنا چاہتے ہیں

    جو سوچتے رہے وہ کر گزرنا چاہتے ہیں کہ خواب آنکھوں سے گھر میں اترنا چاہتے ہیں سنائی دیتی ہے ہر سمت سے نوید بقا امیر شہر کہ جب لوگ مرنا چاہتے ہیں پرندہ خوف زدہ ہیں کہ پالنے والے پروں کے ساتھ زباں بھی کترنا چاہتے ہیں زمیں کی آرزو سیراب ہو کسی صورت سمندروں میں جزیرے ابھرنا چاہتے ...

    مزید پڑھیے