چشم یقیں سے دیکھیے جلوہ گہ صفات میں
چشم یقیں سے دیکھیے جلوہ گہ صفات میں حسن ہی حسن ہے تمام عشق کی کائنات میں ایسے بھی وقت آئے ہیں عشق کی واردات میں مستیاں جھوم جھوم اٹھیں دیدۂ کائنات میں تو مری سرگزشت غم سن کے کرے گا کیا ندیم وقف خلش ہے ہر نفس درد ہے بات بات میں جام و شراب و خم سبو ساقیا ہیں برائے نام نشہ تری نظر ...