Waliullah wali

ولی اللہ ولی

ولی اللہ ولی کی نظم

    اک لڑکی

    یہ دیوانی سی اک لڑکی حسیں بھی دل ربا بھی ہے ابھی معصوم ہے لیکن وفا سے آشنا بھی ہے مرے گھر کی ہیں دیواریں اسی کے رنگ سے روشن اسی کے دم سے پاکیزہ مری امید کا آنگن جبیں اس کی سحر جیسی اذاں دیتی ہوئی آنکھیں نظر کا امتحاں لیتی شب تاریک سی زلفیں نگاہیں زندگی جیسی ادائیں چاندنی جیسی وفا ...

    مزید پڑھیے