Wali Mohammad Wali

ولی محمد ولی

رجحان ساز کلاسیکی شاعر۔ دہلی میں اردو شاعری کے فروغ کا بنیادی محرک

Trend setter classical poet who helped establish Urdu ghazal in Delhi by inspiring poets to write in Urdu

ولی محمد ولی کی غزل

    شراب شوق سیں سرشار ہیں ہم

    شراب شوق سیں سرشار ہیں ہم کبھو بے خود کبھو ہشیار ہیں ہم دو رنگی سوں تری اے سرو رعنا کبھو راضی کبھو بیزار ہیں ہم ترے تسخیر کرنے میں سریجن کبھی ناداں کبھی عیار ہیں ہم صنم تیرے نین کی آرزو میں کبھو سالم کبھی بیمار ہیں ہم ولیؔ وصل و جدائی سوں سجن کی کبھو صحرا کبھو گل زار ہیں ہم

    مزید پڑھیے

    شغل بہتر ہے عشق بازی کا

    شغل بہتر ہے عشق بازی کا کیا حقیقی و کیا مجازی کا ہر زباں پر ہے مثل شانہ مدام ذکر تجھ زلف کی درازی کا آج تیری بھواں نے مسجد میں ہوش کھویا ہے ہر نمازی کا گر نئیں راز عشق سوں آگاہ فخر بے جا ہے فخر رازی کا اے ولیؔ سرو قد کو دیکھوں گا وقت آیا ہے سرفرازی کا

    مزید پڑھیے

    فدائے دلبر رنگیں ادا ہوں

    فدائے دلبر رنگیں ادا ہوں شہید شاہد گل گوں قبا ہوں ہر اک مہ رو کے ملنے کا نہیں ذوق سخن کے آشنا کا آشنا ہوں کیا ہوں ترک نرگس کا تماشا طلب گار نگاہ با‌ حیا ہوں نہ کر شمشاد کی تعریف مجھ پاس کہ میں اس سرو قد کا مبتلا ہوں کیا میں عرض اس خورشید رو سوں تو شاہ حسن میں تیرا گدا ہوں سدا ...

    مزید پڑھیے

    عشق میں صبر و رضا درکار ہے

    عشق میں صبر و رضا درکار ہے فکر اسباب وفا درکار ہے چاک کرنے جامۂ صبر و قرار دلبر رنگیں قبا درکار ہے ہر صنم تسخیر دل کیونکر سکے دل ربائی کوں ادا درکار ہے زلف کوں وا کر کہ شاہ عشق کوں سایۂ بال ہما درکار ہے رکھ قدم مجھ دیدۂ خوں بار پر گر تجھے رنگ حنا درکار ہے دیکھ اس کی چشم شہلا ...

    مزید پڑھیے

    وہ نازنیں ادا میں اعجاز ہے سراپا

    وہ نازنیں ادا میں اعجاز ہے سراپا خوبی میں گل رخاں سوں ممتاز ہے سراپا اے شوخ تجھ نین میں دیکھا نگاہ کر کر عاشق کے مارنے کا انداز ہے سراپا جگ کے ادا شناساں ہے جن کی فکر عالی تجھ قد کوں دیکھ بولے یو ناز ہے سراپا کیوں ہو سکیں جگت کے دل بر ترے برابر تو حسن ہور ادا میں اعجاز ہے ...

    مزید پڑھیے

    چھپا ہوں میں صدائے بانسلی میں

    چھپا ہوں میں صدائے بانسلی میں کہ تا جاؤں پری رو کی گلی میں نہ تھی طاقت مجھے آنے کی لیکن بزور آہ پہنچا تجھ گلی میں عیاں ہے رنگ کی شوخی سوں اے شوخ بدن تیرا قبائے صندلی میں جو ہے تیرے دہن میں رنگ و خوبی کہاں یہ رنگ یہ خوبی کلی میں کیا جیوں لفظ میں معنی سریجن مقام اپنا دل و جان ولیؔ ...

    مزید پڑھیے

    مت غصہ کے شعلے سوں جلتے کوں جلاتی جا

    مت غصہ کے شعلے سوں جلتے کوں جلاتی جا ٹک مہر کے پانی سوں تو آگ بجھاتی جا تجھ چال کی قیمت سوں دل نیں ہے مرا واقف اے مان بھری چنچل ٹک بھاؤ بتاتی جا اس رات اندھاری میں مت بھول پڑوں تجھ سوں ٹک پاؤں کے جھانجھر کی جھنکار سناتی جا مجھ دل کے کبوتر کوں باندھا ہے تری لٹ نے یہ کام دھرم کا ہے ...

    مزید پڑھیے

    مفلسی سب بہار کھوتی ہے

    مفلسی سب بہار کھوتی ہے مرد کا اعتبار کھوتی ہے کیونکے حاصل ہو مج کو جمعیت زلف تیری قرار کھوتی ہے ہر سحر شوخ کی نگہ کی شراب مجھ انکھاں کا خمار کھوتی ہے کیونکے ملنا صنم کا ترک کروں دلبری اختیار کھوتی ہے اے ولیؔ آب اس پری رو کی مجھ سنے کا غبار کھوتی ہے

    مزید پڑھیے

    تجھ لب کی صفت لعل بدخشاں سوں کہوں گا

    تجھ لب کی صفت لعل بدخشاں سوں کہوں گا جادو ہیں ترے نین غزالاں سوں کہوں گا دی بادشہی حق نے تجھے حسن نگر کی یو کشور ایراں میں سلیماں سوں کہوں گا تعریف ترے قد کی الف وار سریجن جا سرو گلستاں کوں خوش الحاں سوں کہوں گا مجھ پر نہ کرو ظلم تم اے لیلی خوباں مجنوں ہوں ترے غم کوں بیاباں سوں ...

    مزید پڑھیے

    یاد کرنا ہر گھڑی اس یار کا

    یاد کرنا ہر گھڑی اس یار کا ہے وظیفہ مجھ دل بیمار کا آرزوئے چشمۂ کوثر نئیں تشنہ لب ہوں شربت دیدار کا عاقبت کیا ہووے گا معلوم نئیں دل ہوا ہے مبتلا دل دار کا کیا کہے تعریف دل ہے بے نظیر حرف حرف اس مخزن اسرار کا گر ہوا ہے طالب آزادگی بند مت ہو سبحہ و زنار کا مسند گل منزل شبنم ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 4