Wali Aasi

والی آسی

والی آسی کے تمام مواد

24 غزل (Ghazal)

    آرزو لے کے کوئی گھر سے نکلتے کیوں ہو

    آرزو لے کے کوئی گھر سے نکلتے کیوں ہو پاؤں جلتے ہیں تو پھر آگ پہ چلتے کیوں ہو شہرتیں سب کے مقدر میں کہاں ہوتی ہیں تم یہ ہر روز نیا بھیس بدلتے کیوں ہو یوں تو تم اور بھی مشکوک نظر آؤ گے بات کرتے ہوئے رک رک کے سنبھلے کیوں ہو ہاں! تمہیں جرم کا احساس ستاتا ہوگا ورنہ یوں راتوں کو اٹھ ...

    مزید پڑھیے

    جی کا جنجال ہے عشق میاں قصہ یہ تمام کرو والیؔ

    جی کا جنجال ہے عشق میاں قصہ یہ تمام کرو والیؔ بڑی رات گئی اب سو جاؤ کچھ دیر آرام کرو والیؔ سب جاگنے والے راتوں کے شب زندہ دار نہیں ہوتے تم اپنے ساتھ میں اوروں کی کیوں نیند حرام کرو والیؔ سب بچھڑے ساتھی مل جائیں مرجھائیں چہرے کھل جائیں سب چاک دلوں کے سل جائیں کوئی ایسا کام کرو ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی راہ میں یوں حد سے گزر مت جانا

    عشق کی راہ میں یوں حد سے گزر مت جانا ہوں گھڑے کچے تو دریا میں اتر مت جانا پانچویں سمت نجومی نے اشارہ کر کے شاہزادے سے کہا تھا کہ ادھر مت جانا ہم انہی تپتی ہوئی راہوں میں مل جائیں گے کوئی سایہ تمہیں روکے تو ٹھہر مت جانا گھر کے جیسا کہیں آرام نہیں پاؤ گے کوئی کہتا ہے کہ اب چھوڑ کے ...

    مزید پڑھیے

    ہم جو دن رات یہ عطر دل و جاں کھینچتے ہیں

    ہم جو دن رات یہ عطر دل و جاں کھینچتے ہیں نفع کم کرتے ہیں اے یار زیاں کھینچتے ہیں سوچنے کے لیے موضوع سخن کوئی نہیں صبح سے شام تلک صرف دھواں کھینچتے ہیں میں نے مدت سے کوئی سچ بھی نہیں بولا ہے پھر مجھے دار پہ کیوں اہل جہاں کھینچتے ہیں اب بھی رہتے ہیں بہت ایسے بہادر جو یہاں دودھ ...

    مزید پڑھیے

    پھیلتا جاتا ہے نفرت کا دھواں عشق کرو

    پھیلتا جاتا ہے نفرت کا دھواں عشق کرو بجھ نہ جائے کہیں یہ شعلۂ جاں عشق کرو عشق بن جینے کے آداب نہیں آتے ہیں میرؔ صاحب نے کہا ہے کہ میاں عشق کرو کج ادائی نہ فقیروں کو دکھاؤ یارو ایک شب کے لیے مہماں ہیں یہاں عشق کرو کل نہ ہم ہوں گے نہ تم ہو گے نہ یہ ہنگامے کوئی دن اور ہے یہ رنگ جہاں ...

    مزید پڑھیے

تمام