واحد پریمی کی غزل

    اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے

    اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے وہ زندگی ہے آگ کا دریا کہیں جسے ہر چند شہر شہر ہے جشن سحر مگر وہ روشنی کہاں ہے سویرا کہیں جسے جو چارہ گر تھے وہ بھی ہوئے قاتل حیات اب کون ہے کہ اپنا مسیحا کہیں جسے دیوار و در پہ ثبت ہیں نقش و نگار یار اپنا مکان ہے کہ اجنتا کہیں جسے اس طرح تابناک ...

    مزید پڑھیے

    شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح

    شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح دل کی دھڑکن کی بھی آواز ہے گھنگھرو کی طرح میں وہ دیوانہ‌ٔ حالات ہوں صحرا صحرا جو پھرا کرتا ہے بھٹکے ہوئے آہو کی طرح جانے کس رنگ میں آئی ہے بہاراں اب کے پھول بھی زخم سا شبنم بھی ہے آنسو کی طرح وہ جو امواج حوادث میں ہیں پلنے والے ان کو طوفاں نظر آتا ...

    مزید پڑھیے

    غم بھی ہے کیف بھی ہے سوز بھی ہے ساز بھی ہے

    غم بھی ہے کیف بھی ہے سوز بھی ہے ساز بھی ہے عشق اک زندہ حقیقت بھی ہے اک راز بھی ہے طور کا واقعہ پھر از سر نو تازہ کریں جلوۂ حسن بھی ہے عشق کا اعجاز بھی ہے حسن اور عشق سے غافل رہے ممکن ہی نہیں نغمۂ دل میں کسی کے مری آواز بھی ہے لے اڑیں کیوں نہ قفس سوئے گلستاں واحدؔ جذبۂ شوق بھی ہے ...

    مزید پڑھیے

    اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے

    اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے وہ زندگی ہے آگ کا دریا کہیں جسے ہر چند شہر شہر ہے جشن سحر مگر وہ روشنی کہاں ہے سویرا کہیں جسے وہ رنگ فصل گل ہے کہ پت جھڑ بھی مات کھائے وہ صورت چمن ہے کہ صحرا کہیں جسے جو چارہ گر تھے وہ بھی ہوئے قاتل حیات اب کون ہے کہ اپنا مسیحا کہیں جسے دیوار و در ...

    مزید پڑھیے

    ہر چند حسن ساز ہوں پیکر تراش ہوں

    ہر چند حسن ساز ہوں پیکر تراش ہوں لیکن خد آئنے کی طرح پاش پاش ہوں دل ہی کی دھڑکنوں سے تھی رفتار زندگی جب دل ہی مر چکا ہے تو پھر زندہ لاش ہوں آٹھوں پہر سکون میسر نہیں مجھے ہر لمحہ جو کسکتی رہے وہ خراش ہوں تصویر عہد نو ہے مجسم مرا وجود آلام روزگار ہوں فکر معاش ہوں میرے جنون شوق کی ...

    مزید پڑھیے

    جو دشت تمنا میں ہر وقت بھٹکتا ہے

    جو دشت تمنا میں ہر وقت بھٹکتا ہے انسان کا دل ایسا معصوم پرندہ ہے اک خاک کا تودہ ہے پر عظمت دنیا ہے نقاش حقیقت نے کیا نقش تراشا ہے میں اوروں کو کیا پرکھوں آئنۂ عالم میں محتاج شناسائی جب اپنا ہی چہرا ہے ہم اپنی حقیقت کیا پہچان سکیں یارو پردہ ہے نگاہوں پہ ذہنوں میں دھندلکا ...

    مزید پڑھیے

    راہرو چپ ہیں راہبر خاموش

    راہرو چپ ہیں راہبر خاموش کیسے گزرے گا یہ سفر خاموش کوئی ہنگامۂ حیات نہیں رات خاموش ہے سحر خاموش زندگی کو کہاں تلاش کریں کوچہ کوچہ نگر نگر خاموش بزم میں وہ خموش کیا ہوں گے ہو سکے جو نہ دار پر خاموش

    مزید پڑھیے

    غیر ممکن ہے کہ مٹ جائے صنم کی صورت

    غیر ممکن ہے کہ مٹ جائے صنم کی صورت دل کا یہ نقش نہیں نقش قدم کی صورت رات بیمار پہ بھاری ہے کہیں تار نفس ٹوٹ جائے نہ ترے قول و قسم کی صورت مے کشو خوب پیو اتنا مگر ہوش رہے جام چھلکے نہ کبھی دیدۂ نم کی صورت ہم سا بد بخت زمانے میں کوئی کیا ہوگا ہم کو خوشیاں بھی ملیں درد و الم کی ...

    مزید پڑھیے

    آہ یہ دور کہ جس میں لب و رخسار بکے

    آہ یہ دور کہ جس میں لب و رخسار بکے دست فطرت کے بنائے ہوئے شہکار بکے دل کے جذبات بکے ذہن کے افکار بکے سچ تو یہ ہے کہ ہر اک عہد میں فن کار بکے عصر حاضر میں کوئی چیز بھی انمول نہیں عشق کی آن بکے حسن کا پندار بکے اک دہکتی ہوئی دوزخ کو بجھانے کے لیے کتنے ہی پھول سے پیکر سر بازار ...

    مزید پڑھیے

    آج پھر سر مقتل دے کے خود لہو ہم نے

    آج پھر سر مقتل دے کے خود لہو ہم نے تیغ دست قاتل کی رکھ لی آبرو ہم نے جان غنچہ و لالہ روح رنگ و بو ہم نے آپ کو بنایا ہے کتنا خوبرو ہم نے جب بھی لطف ساقی میں فرق آتے دیکھا ہے بڑھ کے توڑ ڈالے ہیں ساغر و سبو ہم نے بارہا زبانوں پر لگ گئی ہے پابندی بارہا نگاہوں سے کی ہے گفتگو ہم نے راہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2