اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے
اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے وہ زندگی ہے آگ کا دریا کہیں جسے ہر چند شہر شہر ہے جشن سحر مگر وہ روشنی کہاں ہے سویرا کہیں جسے جو چارہ گر تھے وہ بھی ہوئے قاتل حیات اب کون ہے کہ اپنا مسیحا کہیں جسے دیوار و در پہ ثبت ہیں نقش و نگار یار اپنا مکان ہے کہ اجنتا کہیں جسے اس طرح تابناک ...