راہرو چپ ہیں راہبر خاموش

راہرو چپ ہیں راہبر خاموش
کیسے گزرے گا یہ سفر خاموش


کوئی ہنگامۂ حیات نہیں
رات خاموش ہے سحر خاموش


زندگی کو کہاں تلاش کریں
کوچہ کوچہ نگر نگر خاموش


بزم میں وہ خموش کیا ہوں گے
ہو سکے جو نہ دار پر خاموش