Waheed Allahabadi

وحید الہ آبادی

وحید الہ آبادی کی غزل

    تجھ میں تو ایک خوئے جفا اور ہو گئی

    تجھ میں تو ایک خوئے جفا اور ہو گئی میں اور ہو گیا نہ وفا اور ہو گئی گل کا کہیں نشاں ہے نہ بلبل کا ذکر ہے دو روز میں چمن کی ہوا اور ہو گئی آمد کی سن کے کھولی تھی بیمار غم نے آنکھ تم آ گئے امید شفا اور ہو گئی بنت عنب تو رندوں کو یوں ہی مباح تھی زاہد نظر پڑا تو روا اور ہو گئی شکل قبول ...

    مزید پڑھیے

    نخوت حسن پسند آئی ہے دیوانے کو

    نخوت حسن پسند آئی ہے دیوانے کو سرکشی شمع کی منظور ہے پروانے کو دیکھیے کون سی جا یار کا ملتا ہے پتہ کوئی کعبے کو چلا ہے کوئی بت خانے کو تیری فرقت میں تصور ہے یہ بے دردی کا خواب ہم جانتے ہیں نیند کے آ جانے کو کام آ جاتی ہے ہم بزمی بھی روشن دل کی شمع ہم رنگ بنا لیتی ہے پروانے کو گل ...

    مزید پڑھیے

    آئیے جلوۂ دیدار کے دکھلانے کو

    آئیے جلوۂ دیدار کے دکھلانے کو پھونک دے برق تجلی مرے کاشانے کو دیکھیے کون سی جا یار کا ملتا ہے پتہ کوئی کعبے کو چلا ہے کوئی بت خانے کو تیری فرقت میں تصور ہے یہ بے دردی کا خواب ہم جانتے ہیں نیند کے آ جانے کو بعد میرے جو ہوا دشت میں مجنوں کا گزر رو دیا دیکھ کے خالی مرے ویرانے ...

    مزید پڑھیے