ہیں کس لیے اداس کوئی پوچھتا نہیں
ہیں کس لیے اداس کوئی پوچھتا نہیں رستہ خود اپنے گھر کا ہمیں سوجھتا نہیں نقش وفا کسی کا کوئی ڈھونڈھتا نہیں اہل وفا کا پھر بھی بھرم ٹوٹتا نہیں اہل ہنر کی بات تھی اہل نظر کے ساتھ اب تو کوئی بھی ان کی طرف دیکھتا نہیں ہم سے ہوئی خطا تو برا مانتے ہو کیوں ہم بھی تو آدمی ہیں کوئی دیوتا ...