Vishma Khan Vishma

وشمہ خان وشمہ

وشمہ خان وشمہ کی نظم

    ایک اجنبی چہرہ

    وہی اک اجنبی چہرہ مرے خوابوں میں آتا ہے اداسی دیکھتی ہوں جب بھی اس کی گہری آنکھوں میں چرا لیتا ہے یہ منظر مری ہر نیند کا لمحہ اداسی اس کے چہرے کی مجھے سونے نہیں دیتی مجھے احساس ہوتا ہے کہ اس کی گرم سانسیں بھی مجھے سونے نہیں دیتیں مجھے جینے نہیں دیتیں مجھے احساس ہوتا ہے وہی ایک ...

    مزید پڑھیے

    کبھی تو نے یہ سوچا ہے

    کبھی تو نے یہ سوچا ہے کہ تیرے لفظ سن لوں تو مرے دل میں ہزاروں پھول کھلتے ہیں مرے کانوں کی شنوائی خیالوں میں حسیں پیکر بناتی ہے یہ تیری صندلی آواز میری سانس کی کوکو بڑھاتی ہے کبھی تو نے یہ سوچا ہے بھلا کب تک نبھاؤں گی مگر تو یاد رکھنا ایک دن میں لوٹ آؤں گی

    مزید پڑھیے