Vishma Khan Vishma

وشمہ خان وشمہ

وشمہ خان وشمہ کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    کچھ لوگ دل کی آڑ میں روپوش ہو گئے

    کچھ لوگ دل کی آڑ میں روپوش ہو گئے آنکھوں میں خواب آئے تو خاموش ہو گئے ساقی نے پھر پلائی ہے کچھ خاص آنکھ سے یوں ہم بھی پیتے پیتے ہی مدہوش ہو گئے ہم کتنے خوش نصیب ہیں جو آپ مل گئے دیکھا جو جلوہ آپ کا بے ہوش ہو گئے جتنے کئے تھے پیار میں عہد وفا یہاں ان سے وہ عہد سارے فراموش ہو گئے

    مزید پڑھیے

    حسن اور پیار ترے پاس میں لے آئی ہوں

    حسن اور پیار ترے پاس میں لے آئی ہوں اے مرے یار ترے پاس میں لے آئی ہوں اپنی سیرت کے جواہر میں لئے مٹھی میں میرے سردار ترے پاس میں لے آئی ہوں دل یہ چاہے کہ تری قید میں رکھ دوں اپنی روح بیزار ترے پاس میں لے آئی ہوں میرے جذبات حسیں دل میں چھپا لو اپنے پھر سے اک بار ترے پاس میں لے آئی ...

    مزید پڑھیے

    صیاد آ گئے ہیں سبھی ایک گھات پر

    صیاد آ گئے ہیں سبھی ایک گھات پر اٹھنے لگی ہیں انگلیاں اب میری ذات پر موسم کا لہجہ سرد ہے یادیں بھی تلخ ہیں تنہائیوں کا بوجھ ہے ہر سمت رات پر کیوں آج میری یاد بھی آئی نہیں تجھے کل تک تو میرا تذکرہ تھا بات بات پر گھٹتے تھے ساتھ ساتھ کبھی تتلیوں کے پر اب کیوں خفا خفا سے ہو اک میرے ...

    مزید پڑھیے

    تخت طاؤس مرا تخت ہزارہ تم ہو

    تخت طاؤس مرا تخت ہزارہ تم ہو میرے شہزادے مری آنکھ کا تارا تم ہو میں ترے عشق میں لیلیٰ تو کبھی ہیر بنی تم ہو مجنوں یا ہو فرہاد گوارا تم ہو میں نے کاٹی ہے ترے پیار میں یہ عمر رواں جس کے خوابوں میں سدا وقت گزارا تم ہو زیست تو تیری امانت تھی ترے ساتھ رہی اور پھر کھیل سمجھ کر جسے ہارا ...

    مزید پڑھیے

    سکوت شب ستاروں سے ہوا جب بات کرتی ہے

    سکوت شب ستاروں سے ہوا جب بات کرتی ہے تمہاری یاد کی خوشبو مرے ہر سو بکھرتی ہے وہ اک لڑکا جو میری ذات کا محور ہے مدت سے مرے اندر کی لڑکی بھی اسی کے ساتھ رہتی ہے کبھی دل میں محبت کے حسیں موسم نکھرتے ہیں کبھی مجھ سے لپٹ کر زندگی بھی رقص کرتی ہے ترے خواب اور خیالوں کی اگر محفل سجی ہو ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 نظم (Nazm)

    ایک اجنبی چہرہ

    وہی اک اجنبی چہرہ مرے خوابوں میں آتا ہے اداسی دیکھتی ہوں جب بھی اس کی گہری آنکھوں میں چرا لیتا ہے یہ منظر مری ہر نیند کا لمحہ اداسی اس کے چہرے کی مجھے سونے نہیں دیتی مجھے احساس ہوتا ہے کہ اس کی گرم سانسیں بھی مجھے سونے نہیں دیتیں مجھے جینے نہیں دیتیں مجھے احساس ہوتا ہے وہی ایک ...

    مزید پڑھیے

    کبھی تو نے یہ سوچا ہے

    کبھی تو نے یہ سوچا ہے کہ تیرے لفظ سن لوں تو مرے دل میں ہزاروں پھول کھلتے ہیں مرے کانوں کی شنوائی خیالوں میں حسیں پیکر بناتی ہے یہ تیری صندلی آواز میری سانس کی کوکو بڑھاتی ہے کبھی تو نے یہ سوچا ہے بھلا کب تک نبھاؤں گی مگر تو یاد رکھنا ایک دن میں لوٹ آؤں گی

    مزید پڑھیے