ورشا گورچھیہ کے تمام مواد

17 نظم (Nazm)

    خیال تیرے

    خیال کچھ یوں بلکھتے ہیں سینہ میں جیسے گناہ پگھلتے ہوں جیسے لفظ چٹکتے ہوں جیسے روحیں بچھڑتی ہوں جیسے لاشیں پھنپھناتی ہوں جیسے لمس کھردرے ہوں جیسے لب دردرے ہوں جیسے کوئی بدن کترتا ہو جیسے کوئی سمن کچرتا ہو خیال تیرے کچھ یوں بلکھتے ہیں سینہ میں

    مزید پڑھیے

    تم

    آؤ ایک رات کہ پہن لوں تمہیں اپنے تن پر لباس کی مانند تم کو سینہ پہ رکھ کے سو جاؤں آسمانی کتاب کی مانند اور ترے حرف جان جاں ایسے پھر مری روح میں اتر جائیں جیسے پیغمبروں کے سینہ پر کوئی سچی وحی اترتی ہے

    مزید پڑھیے

    آغاز

    سکوں بھری کسی خاموش جھیل کے کنارے املتاس سی میں موسم بہار میں محبت کے جزیرے سے آتی پر اثر ہواؤں کے جھونکوں کی گفتگو سنتی ہوں کسی اجنبی سی زبان میں کچھ ان کہے سے لفظ ہیں کسی جانے پہچانے سے کردار کی کچھ نئی نئی سی آواز ہے کسی سنے سنے سے فسانے کے کچھ ان دیکھے انداز ہیں میں دیکھتی ہوں ...

    مزید پڑھیے

    24‌ واں سال

    سوئیاں کھانے کا من کرتا ہے کب ہارے میں رکھی ہاندی اترے گی کب ماں سوئیاں پروسے گی کب سے تھالی لیے کھڑی ہوں پہلے دھواں گہرا تھا آنکھوں میں چبھتا تھا کھارا تھا بہت اب ہلکا ہے جھینا ہے خوشبو آتی ہے دھوئیں سے گر گر کی آوازیں آنے لگی ہے ماں ہاندی اتار لو سوئیاں پک گئی ہیں

    مزید پڑھیے

    کاربن پیپر

    سنو نہ کہیں سے کوئی کاربن پیپر لے آؤ خوب صورت اس وقت کی کچھ نقلیں نکالیں کتنی پرچیوں میں جیتے ہیں ہم لمحوں کی بیش قیمتی رسیدیں بھی تو ہیں کچھ تو حساب رکھیں ان کا قسمت پکی پرچی تو رکھ لے گی زندگی کی کچھ کچی پرچیاں ہمارے پاس بھی تو ہوں گی کچھ نقلیں کچھ رسیدیں لکھائیاں کچھ مٹھیوں ...

    مزید پڑھیے

تمام