Ummeed KHwaja

امید خواجہ

امید خواجہ کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    تھم ذرا وقت اجل دیدار جاں ہونے لگا

    تھم ذرا وقت اجل دیدار جاں ہونے لگا آخری ہچکی پہ کوئی مہرباں ہونے لگا کس ستم گر نے اڑا لی یاد ماضی کی بیاض ہر گلی ہر موڑ پر قصہ بیاں ہونے لگا جانے کس گل نے چمن کی حرمتیں پامال کیں موسم فصل بہاراں بھی خزاں ہونے لگا دفن کر کے قبر میں جب جا چکے احباب دوست جو کبھی سوچا نہ تھا وہ ...

    مزید پڑھیے

    روٹھنا چاہو تو اب ہرگز منانے کا نہیں

    روٹھنا چاہو تو اب ہرگز منانے کا نہیں دل کو مائل کر لیا آنسو بہانے کا نہیں راستے دھندلا گئے ہیں روشنی والو سنو وعدہ جلنے کا کیا تھا ٹمٹمانے کا نہیں کشتیاں منجدھار میں ہیں ناخدا ناراض ہیں آسمانوں سے کہو بجلی گرانے کا نہیں کب ڈھلے گی شام غم کب ختم ہوگا ظلم‌ و جبر زندگی انساں کی ...

    مزید پڑھیے

    زہر میں بجھتی ہوئی بیل ہے دیوار کے ساتھ

    زہر میں بجھتی ہوئی بیل ہے دیوار کے ساتھ جیسے اک نائکہ بیٹھی ہو گنہ گار کے ساتھ مجھ سے ملنا ہے تو یہ قید نہیں مجھ کو پسند ہر ملاقات مقید رہے اتوار کے ساتھ ایک ہی وار میں مرنے سے کہیں بہتر ہے ایک اک سر وہ جو کٹتا رہے تلوار کے ساتھ میں نے ہر گام پہ ان لوگوں کو مرتے دیکھا وہ جو جیتے ...

    مزید پڑھیے