بسنت اور ہولی کی بہار
ساقی کچھ آج تجھ کو خبر ہے بسنت کی ہر سو بہار پیش نظر ہے بسنت کی سرسوں جو پھول اٹھی ہے چشم قیاس میں پھولے پھلے شامل ہیں بسنتی لباس میں پتے جو زرد زرد ہیں سونے کے پات ہیں صدبرگ سے طلائی کرن پھول مات ہیں ہیں چوڑیوں کی جوڑ بسنتی کلائی میں بن کے بہار آئی ہے دست حنائی میں مستی بھرے ...