عقل سے لیتا نہ کام اگر
ٹوپیوں کی ایک گٹھری باندھ کر کر لیا ایک شخص نے عزم سفر راستہ اتنا نہ تھا دشوار تر تھک گیا وہ راہ میں پھر بھی مگر پیڑ دیکھا راستے میں سایہ دار سانس لینا چاہا اس نے لیٹ کر ساتھ ہی بہتی تھی اک ندی وہاں پانی جس میں تھا رواں شفاف تر لیٹتے ہی نیند اس کو آ گئی مال سے اپنے ہوا وہ بے خبر پیڑ ...