پری اڑ جائے گی اور راجدھانی ختم ہوگی
پری اڑ جائے گی اور راجدھانی ختم ہوگی یہ آنکھیں بند ہوتے ہی کہانی ختم ہوگی کسی صندوق میں دیمک زدہ خط دیکھتے ہی کہا دل نے اب اس کی ہر نشانی ختم ہوگی اسے یہ شوق گہری دھند لپٹے ہر شجر سے مجھے یہ فکر کیسے بد گمانی ختم ہوگی خبر کب تھی طلسم ایسا ہے اس بھیگی نظر میں یکایک جسم سے خوں کی ...