Tauqeer Raza

توقیر رضا

توقیر رضا کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    وہ جو اک الزام تھا اس پر کہیں

    وہ جو اک الزام تھا اس پر کہیں آ نہ جائے اب ہمارے سر کہیں جس کی خاطر قافلہ روکا گیا وہ مسافر چل دیا اٹھ کر کہیں جب وہ دو پنچھی ملے تھے کھیت میں پھر نظر آ جائے وہ منظر کہیں خواہشوں کے غار کا منہ بند ہے تم ہٹا دینا نہ وہ پتھر کہیں آسماں سے آنے والے سات رنگ تھے کسی کے، آ کے اترے، پر ...

    مزید پڑھیے

    وہ رنگ روپ مسافت کی دھول چاٹ گئی

    وہ رنگ روپ مسافت کی دھول چاٹ گئی مرا وجود محبت کا بھول چاٹ گئی میں ضبط کر نہیں سکتا سر فرات وصال کی تشنگی مرے سارے اصول چاٹ گئی نگل گیا ترا بازار میری خوشبو کو تری ہوس مرے گلشن کے پھول چاٹ گئی بہا کے لے گئی اک لہر سب گناہ و ثواب بس اک طلب مرے رد و قبول چاٹ گئی

    مزید پڑھیے

    آ گئی دھوپ مری چھاؤں کے پیچھے پیچھے

    آ گئی دھوپ مری چھاؤں کے پیچھے پیچھے تشنگی جیسے ہو صحراؤں کے پیچھے پیچھے نقش بنتے گئے اک پاؤں سے آگے آگے نقش مٹتے گئے اک پاؤں کے پیچھے پیچھے تم نے دل نگری کو اجڑا ہوا گاؤں جانا ورنہ اک شہر تھا اس گاؤں کے پیچھے پیچھے نیند برباد ہے خوناب ہیں آنکھیں پھر تو گر چلوں قافیہ پیماؤں کے ...

    مزید پڑھیے

    شب تاریک ہوں نور سحر ہونے کی خواہش ہے

    شب تاریک ہوں نور سحر ہونے کی خواہش ہے میں ایسا ہو نہیں سکتا مگر ہونے کی خواہش ہے محبت کے مقابل آ گئی ہے دوستی یارو ادھر میں ہو نہیں سکتا جدھر ہونے کی خواہش ہے وگرنہ تیرا ہونا اور نہ ہونا ایک جیسا ہے کسی اہل نظر سے مل اگر ہونے کی خواہش ہے رضاؔ اک دن تجھے اپنی نظر سے بھی گرا دے ...

    مزید پڑھیے