Tauqeer Abbas

توقیر عباس

توقیر عباس کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    اپنے منظر سے جدا تھا اک دن

    اپنے منظر سے جدا تھا اک دن پانی صحرا میں کھڑا تھا اک دن نیند اڑتے ہوئے قالین پہ تھی سامنے شہر بلا تھا اک دن کئی صدیوں میں نہیں آئے گا اس نے خط میں جو لکھا تھا اک دن پھر یہی بات نہ میں بھول سکا میں اسے بھول گیا تھا اک دن اک مسرت بھرا دن راکھ ہوا ہاتھ سے پھول گرا تھا اک ...

    مزید پڑھیے

    وہ روشنی جو شفق کا لباس چھوڑ گئی

    وہ روشنی جو شفق کا لباس چھوڑ گئی مرے لیے تو وہ لمحے اداس چھوڑ گئی بہار درد بھرا اقتباس چھوڑ گئی ہر اک شجر کا بدن بے لباس چھوڑ گئی عجیب لہر میں ہم نے ہوا کا ساتھ دیا عجیب موڑ پہ اب غم شناس چھوڑ گئی نسیم صبح گلوں کو گداز دیتی رہی مگر دلوں کی فضا کو اداس چھوڑ گئی پھر اس سے اگلا سفر ...

    مزید پڑھیے

    ایک ٹہنی سے برگ ٹوٹا ہے

    ایک ٹہنی سے برگ ٹوٹا ہے ساری شاخوں سے خون پھوٹا ہے اب تو قسمت پہ چھوڑ دے ملنا تیز پانی میں ہاتھ چھوٹا ہے میں نے پھولوں پہ ہاتھ رکھا تھا کیوں ہتھیلی سے خون پھوٹا ہے وقت کر دے گا فیصلہ اس کا کون سچا ہے کون جھوٹا ہے ہنسنے والے کو کیا خبر اس کی مجھ پہ کیسا پہاڑ ٹوٹا ہے اس کے فن میں ...

    مزید پڑھیے

    نہ جانے آگ کیسی آئنوں میں سو رہی تھی

    نہ جانے آگ کیسی آئنوں میں سو رہی تھی دھواں بھی اٹھ رہا تھا روشنی بھی ہو رہی تھی لہو میری نسوں میں بھی کبھی کا جم چکا تھا بدن پر برف کو اوڑھے ندی بھی سو رہی تھی چمکتے برتنوں میں خون گارا ہو رہا تھا مری آنکھوں میں بیٹھی کوئی خواہش رو رہی تھی ہماری دوستی میں بھی دراڑیں پڑ رہی ...

    مزید پڑھیے

    ٹھہرے پانی پہ ہاتھ مارا تھا

    ٹھہرے پانی پہ ہاتھ مارا تھا دوستوں کو کہاں پکارا تھا چھوڑ آیا تھا میز پر چائے یہ جدائی کا استعارا تھا روح دیتی ہے اب دکھائی مجھے آئینہ آگ سے گزارا تھا میری آنکھوں میں آ کے راکھ ہوا جانے کس دیس کا ستارا تھا وہ تو صدیوں سے میری روح میں تھا عکس پتھر سے جو ابھارا تھا زندگی اور ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    جب بھی جوتے خریدو

    جب بھی جوتے خریدو تو یہ دھیان رکھنا بہت نرم ہوں سخت چمڑا نہ ہو اور بھاری نہ ہوں عین ممکن ہے اک دن تمہیں اپنے لوگوں کے سینے پہ چلنا پڑے ان کی روحیں کچلنا پڑیں ان کو تکلیف اتنی نہ ہو ان میں نفرت کے طوفان پلنے لگیں زہر منہ سے اگلنے لگیں جوتے کالے نہ ہوں ورنہ ان کی سیاہی دل و جاں پہ جم ...

    مزید پڑھیے