Taufeeq Sagar

توفیق ساگر

توفیق ساگر کی غزل

    فقیروں کا چلن یوں جسم کے اندر مہکتا ہے

    فقیروں کا چلن یوں جسم کے اندر مہکتا ہے مری پگڑی بھی گر جائے تو میرا سر مہکتا ہے وہ اپنے ہاتھ میں اک پھول بھی لے کر نہیں آیا مگر جیسے کوئی گلشن مرے اندر مہکتا ہے مجھے دیکھے بنا اس کا کبھی چہرا نہیں کھلتا عجب خوشبو کا جھونکا ہے مجھے چھو کر مہکتا ہے پری کی داستانوں سے معطر ہے ادھر ...

    مزید پڑھیے

    صداقت سادگی اوڑھے بلندی تھام لیتی ہے

    صداقت سادگی اوڑھے بلندی تھام لیتی ہے شہنشہ کی رسائی کو فقیری تھام لیتی ہے الجھ کر رنگ و بو میں عشق کی معصوم سی بچی مٹھائی کی دکانوں میں جلیبی تھام لیتی ہے میں اس کے روبرو ہر بات اپنی بھول جاتا ہوں وہ کچھ کہنے جو آتی ہے سہیلی تھام لیتی ہے یہ کس کا دل دکھا کر اپنے گاؤں سے میں نکلا ...

    مزید پڑھیے

    مری سچائی ہر صورت تری مٹھی سے نکلے گی

    مری سچائی ہر صورت تری مٹھی سے نکلے گی انگوٹھی گر کے دریا میں کسی مچھلی سے نکلے گی فقیروں کو تو اپنی شان و شوکت کیا دکھاتا ہے حکومت سارے عالم کی مری گٹھری سے نکلے گی میں تنہا ہی نہیں جو بے سبب سچ بول دیتے ہیں یہ بیماری غریبوں کی ہر اک بستی سے نکلے گی انہیں زخموں کو میرے درد کا ...

    مزید پڑھیے

    پرواز کا تھا شوق مجھے آسمان تک

    پرواز کا تھا شوق مجھے آسمان تک بجلی گری تو جل گئے کھیتوں کے دھان تک کچے گھروں کے گاؤں میں برسات رہ گئی پکی سڑک بنی بھی تو پکے مکان تک کیسے بتاؤں تم کو اولمپک میں کیا ہوا میری تو اپنی دوڑ ہے گھر سے دکان تک پروردگار میرے گناہوں کو بخش دے مجھ کو سنائی دیتی نہیں اب اذان تک بچے نے ...

    مزید پڑھیے

    تھکن کی تلخیوں کو ارمغاں انمول دیتی ہے

    تھکن کی تلخیوں کو ارمغاں انمول دیتی ہے تری بولی مری چائے میں چینی گھول دیتی ہے نہ جانے منتظر کس کی ہے اک نادان سی لڑکی کوئی آہٹ جو سنتی ہے دریچہ کھول دیتی ہے کہاں کانٹے بچھے ہوں گے کدھر سے آئیں گے پتھر مری ماں خواب میں آ کر مجھے سب بول دیتی ہے کہیں پر بیٹھ کر سنسان رستہ شام تک ...

    مزید پڑھیے

    ریشم ریشم تتلی دیکھوں خواب نگر کی وادی میں

    ریشم ریشم تتلی دیکھوں خواب نگر کی وادی میں کس کی خوشبو پھیل رہی ہے دل کی ویراں بستی میں ست رنگی سپنوں میں چہرہ ست رنگی ہو جائے ہے اندر دھنش کا رنگ ملا ہے تمرے نام کی ہلدی میں یوں تو بابلی کے پنگھٹ پر سکھیوں کے سنگ بیٹھی ہوں لیکن من کی گوری چپکے چپکے اترے پانی میں ہاتھوں کی ...

    مزید پڑھیے