Tasleem Hasan

تسلیم حسن

تسلیم حسن کی غزل

    آؤ مل بیٹھیں کوئی راہ نکالی جائے

    آؤ مل بیٹھیں کوئی راہ نکالی جائے گھر کی دیوار گری ہے تو اٹھا لی جائے سوکھے پھولوں کو بھی کشکول محبت سمجھو خون دل چھڑکو کوئی پھول نہ خالی جائے دل کی بستی کو بسانا کوئی آسان نہیں یہ وہ دنیا ہے کہ جب چاہے بنا لی جائے کوئی آہٹ نہ کوئی چاپ نہ دستک در پر دل کی دھڑکن سے ہی آواز ملا لی ...

    مزید پڑھیے