Tarun Bhardwaj

ترن بھاردواج

ترن بھاردواج کی غزل

    ساز ہاتھوں میں اٹھاؤ تو غزل پیش کروں

    ساز ہاتھوں میں اٹھاؤ تو غزل پیش کروں تم نظر مجھ سے ملاؤ تو غزل پیش کروں یہ ہے پیغام محبت اسے چھپ کر نہ سنو تم مرے سامنے آؤ تو غزل پیش کروں دور ہی دور جلاؤ نہ محبت کے چراغ روشنی بن کے تم آؤ تو غزل پیش کروں تنہا تنہا سی نظر آتی ہے دنیا میری تم مرے پاس جو آؤ تو غزل پیش کروں بارہا تم ...

    مزید پڑھیے