Tarkash Pradeep

ترکش پردیپ

ترکش پردیپ کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    کوئی رکھتا ہی نہیں پھر بھی رہا کرتا ہے

    کوئی رکھتا ہی نہیں پھر بھی رہا کرتا ہے اے مرے دل تو بھلا ہے سو بھلا کرتا ہے تم نے تو آپ ہی پنجرے کو کھلا چھوڑ دیا کوئی ایسے بھی پرندوں کو رہا کرتا ہے اس کی ہر بات بھلا دینا ضرورت ہے مری پھر بھی جو دل ہے اسے یاد سوا کرتا ہے اب وہ پہلے سے مناظر بھی نظر آئیں کیا وہ کنھی اور نگاہوں سے ...

    مزید پڑھیے

    اے میرے دل تو بتا تجھ کو گوارہ کیا ہے

    اے میرے دل تو بتا تجھ کو گوارہ کیا ہے جو ترا درد ہے سو ہے بتا چارہ کیا ہے اپنی بابت کبھی پوچھا تو بتائیں گے اسے ڈوبنے والوں کو تنکے کا سہارا کیا ہے اور بھٹکیں گے تو کچھ اور نیا دیکھیں گے ہم تو آوارہ پرندے ہیں ہمارا کیا ہے روز اک شخص کی یادوں کا جنازہ ڈھویا عمر کے نام پہ ہم نے بھی ...

    مزید پڑھیے

    پیڑ گرتا ہے تو جو اس پہ گزر ہوتی ہے

    پیڑ گرتا ہے تو جو اس پہ گزر ہوتی ہے ایک سائے کے سوا کس کو خبر ہوتی ہے حسن ہوتا ہے کسی شے کا کوئی اپنا ہی اور پھر دیکھنے والے کی نظر ہوتی ہے ہم نہیں تیرگی سے خوفزدہ ہونے کے جانتے ہیں کہ ہر اک شب کی سحر ہوتی ہے آپ نے اس کے فسانے ہی سنے ہوتے ہیں اور اچانک یہ بلا آپ کے سر ہوتی ہے میرے ...

    مزید پڑھیے

    خوب مشکل ہے پر آسان لیا جاتا ہے

    خوب مشکل ہے پر آسان لیا جاتا ہے کتنا ہلکے میں یہ انسان لیا جاتا ہے نظریں ملتے ہی وہ نظروں کو جھکا لیتے ہیں اس کو اظہار کا امکان لیا جاتا ہے ہم تو کہتے ہیں محبت میں مزہ ہے ہی نہیں آپ کہتے ہیں تو پھر مان لیا جاتا ہے یہ ہوس ہی ہے ہمیں جس نے نچا رکھا ہے عشق تو دور سے پہچان لیا جاتا ...

    مزید پڑھیے

    میں روز ہجر کو برباد کرتا رہتا ہوں

    میں روز ہجر کو برباد کرتا رہتا ہوں شب وصال ہی کو یاد کرتا رہتا ہوں میری یہ انگلیاں کی پیڈ پر تھرکتی ہیں خیال کے پرند آزاد کرتا رہتا ہوں میں اپنے چاہنے والوں سے کیا کہوں کہ انہیں نہ چاہتے ہوئے ناشاد کرتا رہتا ہوں فقط دعائیں مری دسترس میں ہیں سو میں فقط دعاؤں کی امداد کرتا رہتا ...

    مزید پڑھیے

تمام