Tanvir Dehlvi

تنویر دہلوی

تنویر دہلوی کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    محو دیدار یار ہوں چپ ہوں

    محو دیدار یار ہوں چپ ہوں اتنا بے اختیار ہوں چپ ہوں وہ رکھائی سے گھونٹتے ہیں گلا کیا کہوں بے قرار ہوں چپ ہوں راز دل گر کہوں تو حال کھلے جان و جی سے نثار ہوں چپ ہوں کون قاتل کے آگے دم مارے کیا کہوں دل فگار ہوں چپ ہوں دیکھتا یاد چشم میں تنویرؔ سیر لیل و نہار ہوں چپ ہوں

    مزید پڑھیے

    برق بیتاب ہے تم رخ کی چمک تو دیکھو

    برق بیتاب ہے تم رخ کی چمک تو دیکھو اپنی آنکھوں کی قسم نوک پلک تو دیکھو چشم میگوں کی قسم مست نگاہوں کی قسم دور ساغر کا مزا صبح تلک تو دیکھو شاخ گل کی ہے قسم میری رگ جاں کی قسم تم ذرا اپنی کمر کی یہ لچک تو دیکھو میرے زخموں کی قسم شور محبت کی قسم اپنے حسن نمک افشاں کا نمک تو ...

    مزید پڑھیے

    نکتہ چینی ہے اور آراستن دامن ہے

    نکتہ چینی ہے اور آراستن دامن ہے جامۂ یار میں عنقا شکن دامن ہے دامن گل سے بھی ہلکا وزن دامن ہے اس پہ بھی بار اسے ایک ایک شکن دامن ہے کسی بیکس کے لہو کے ہیں یہ چھینٹے قاتل گل حسرت سے جو پھولا چمن دامن ہے اس کا یہ کہنا کہ بس بس مرا دامن چھوڑو نقش سینے پہ وہ دل کش سخن دامن ہے تم نے ...

    مزید پڑھیے

    دل پریشاں ہی رہا دیر تلک گو بیٹھے

    دل پریشاں ہی رہا دیر تلک گو بیٹھے اپنی زلفوں کو بنایا ہی کئے وہ بیٹھے اپنی صورت پہ کہیں آپ نہ عاشق ہونا بے طرح دیکھتے ہو آئنہ تم تو بیٹھے زلف الجھی ہے تو شانے سے اسے سلجھا لو شام کا وقت ہے ہو کوستے کس کو بیٹھے جاؤں کیا ایک تو دربان ہے اور ایک رقیب جان لینے کو فرشتے ہیں وہاں دو ...

    مزید پڑھیے

    عید ہو جائے ابھی طالب دیداروں کو

    عید ہو جائے ابھی طالب دیداروں کو کھول دو زلف سے گر چاند سے رخساروں کو لے کے دل چین سے جا بیٹھے وہ گھر میں چھپ کے اب تو آنکھیں بھی ترسنے لگیں نظاروں کو پھل یہ قاتل کو دیا میری گراں جانی نے توڑ کر ڈھیر کیا سیکڑوں تلواروں کو عین الطاف ہے مذہب میں حسینوں کے ستم بدشگونی ہے انہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام