محو دیدار یار ہوں چپ ہوں
محو دیدار یار ہوں چپ ہوں اتنا بے اختیار ہوں چپ ہوں وہ رکھائی سے گھونٹتے ہیں گلا کیا کہوں بے قرار ہوں چپ ہوں راز دل گر کہوں تو حال کھلے جان و جی سے نثار ہوں چپ ہوں کون قاتل کے آگے دم مارے کیا کہوں دل فگار ہوں چپ ہوں دیکھتا یاد چشم میں تنویرؔ سیر لیل و نہار ہوں چپ ہوں