Taj Saeed

تاج سعید

تاج سعید کی نظم

    زمیں کی رنگت

    یہ رنگ تیرا یہ رنگ میرا حسین تر ہے حسیں رہے گا زمیں کی برکت یہ گندمی رنگ سنہری خوشیوں کی رت کی مانند جواں رہے گا اسے بنانا سنوارنا ہے تو اس کی خدمت کرو گے آخر کہ خدمتوں سے یہ رنگ اپنا زمیں کی مانند سدا رہے گا جواں رہے گا تجھے خبر ہے

    مزید پڑھیے

    واپسی

    خزاں کے جاتے ہی رت کا پانسہ پلٹ گیا ہے بہار کی خوشبوؤں سے گلشن کا ذرہ ذرہ مہک رہا ہے زمیں کی رنگت بدل گئی ہے کبھی تغیر جو موسموں کا نرالے گیتوں کے ساتھ آیا تو زندگی کی عزیز تر ساعتوں کے مالک بھڑک اٹھے تھے پلک پلک پر کئی کہے ان کہے فسانے مچل گئے تھے تو قند گفتار میں بھی تلخی رچی ...

    مزید پڑھیے