تاج پیامی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    گل کو بو بلبل کو نغمہ چاہئے

    گل کو بو بلبل کو نغمہ چاہئے اے دل مضطر تجھے کیا چاہئے نیم شب میں ہو طلوع آفتاب اے غم دل ایسا نغمہ چاہئے یہ ستارے قطرۂ شبنم بنیں سوز دل پر درد نالہ چاہئے تو بہت اچھا ہے لیکن اے نگار دل کو کچھ تجھ سے بھی اچھا چاہئے میری ہستی کو عنایت کی نظر خرمن دہقاں کو شعلہ چاہئے رمز الفت ہے ...

    مزید پڑھیے

    دیوانہ کہے ہے کوئی فرزانہ کہے ہے

    دیوانہ کہے ہے کوئی فرزانہ کہے ہے اے تاجؔ زمانہ تجھے کیا کیا نہ کہے ہے پھولوں کی خموشی ہو کہ بلبل کی فغاں ہو عنوان بدل کر مرا افسانہ کہے ہے انجام محبت ہے دل و جاں سے گزرنا ہر صبح یہ خاکستر پروانہ کہے ہے کیا فکر ہے ساقی جو مئے و جام نہیں ہیں دنیا تری آنکھوں ہی کو پیمانہ کہے ...

    مزید پڑھیے