Tahira Jabeen Tara

طاہرہ جبین تارا

طاہرہ جبین تارا کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    خواب ڈستے رہے بکھرتے رہے

    خواب ڈستے رہے بکھرتے رہے کرب کے لمحے یوں گزرتے رہے کھو گئے یار ہم سفر بچھڑے دل میں دکھ ہجر کے اترتے رہے ہے یہی ایک زیست کا درماں اشک آنکھوں کے دل میں گرتے رہے چھا گئیں ظلمتیں زمانے میں لاشے ہر سمت ہی بکھرتے رہے لاکھ ہم تجھ کو بھولنا چاہیں نقش مٹ مٹ کے پھر ابھرتے رہے درد کی ...

    مزید پڑھیے

    یہ آنکھ نم تھی زباں پر مگر سوال نہ تھا

    یہ آنکھ نم تھی زباں پر مگر سوال نہ تھا ہم اپنی ذات میں گم تھے کوئی خیال نہ تھا سجا لیا ہے ہتھیلی پہ ہم نے اس کا نام اس لیے تو بچھڑ جانے کا ملال نہ تھا اگرچہ معتبر ٹھہرے تھے ہم زمانے میں ہمارے پاس تو ایسا کوئی کمال نہ تھا اسی کے ساتھ تھے ہم اس سے بے خبر رہ کر اگرچہ رابطہ اس سے کوئی ...

    مزید پڑھیے

    کاغذ پہ تیرا نقش اتارا نہیں گیا

    کاغذ پہ تیرا نقش اتارا نہیں گیا مجھ سے کوئی خیال سنوارا نہیں گیا مل کے لگا ہے آج زمانے ٹھہر گئے تجھ سے بچھڑ کے وقت گزارا نہیں گیا طوفان میں بھی ڈوب نہ پائی مری انا ڈوبا مگر کسی کو پکارا نہیں گیا خوشیوں کے قہقہے ہیں ہر اک سمت گونجتے لگتا ہے کوئی شہر میں مارا نہیں گیا انسان ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    دکھ

    دکھ بچھڑنے کا نہیں ہوتا بلکہ ان رشتوں کے ٹوٹنے کا ہوتا ہے جو برسوں کی رفاقت کے بعد اک پل میں ٹوٹ جاتے ہیں اور ہم تہی داماں رہ جاتے ہیں

    مزید پڑھیے