تیری صورت نگاہوں میں پھرتی رہے عشق تیرا ستائے تو میں کیا کروں
تیری صورت نگاہوں میں پھرتی رہے عشق تیرا ستائے تو میں کیا کروں کوئی اتنا تو آ کر بتا دے مجھے جب تری یاد آئے تو میں کیا کروں میں نے خاک نشیمن کو بوسے دیے اور یہ کہہ کے بھی دل کو سمجھا لیا آشیانہ بنانا مرا کام تھا کوئی بجلی گرائے تو میں کیا کروں میں نے مانگی تھی یہ مسجدوں میں دعا ...