Tabassum Siddiqui

تبسم صدیقی

تبسم صدیقی کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    یہ جو تم دیکھ رہے ہو خس و خاشاک پہ خاک

    یہ جو تم دیکھ رہے ہو خس و خاشاک پہ خاک اس سے بڑھ کر ہے مری خواہش صد چاک پہ خاک گر کوئی خواب نہیں ہے مری آنکھوں میں تو پھر میرے سامان پہ حسرت مری املاک پہ خاک میں نے اڑنے ہی نہیں دی ہے رہ عشق میں گرد میں نے پڑنے ہی نہیں دی تری پوشاک پہ خاک نسبت خاک پہ شرمندگی کیوں ہو مجھ کو دستکیں ...

    مزید پڑھیے

    اب وہ پہلا سا سلسلہ بھی نہیں

    اب وہ پہلا سا سلسلہ بھی نہیں آنکھ میں کوئی رت جگا بھی نہیں ہجر کی اک کسک تو ہے لیکن میں محبت کی شاعرہ بھی نہیں یہ عبادت نہیں محبت ہے آپ انسان ہیں خدا بھی نہیں درد دل کی دوا کا ذکر ہی کیا اب لبوں پر کوئی دعا بھی نہیں کوئی احساس کیسے جاگے گا آپ کے گھر میں آئنہ بھی نہیں آپ کو ...

    مزید پڑھیے

    یہ جو ہم اختلاف کرتے ہیں

    یہ جو ہم اختلاف کرتے ہیں آپ کا اعتراف کرتے ہیں آؤ دھوتے ہیں دل کے داغوں کو آؤ آئینے صاف کرتے ہیں تم کو خوش دیکھنے کی خاطر ہم بات اپنے خلاف کرتے ہیں مجرم عشق تو بھی ہے اے دوست جا تجھے ہم معاف کرتے ہیں لفظ کے گھاؤ ہوں تو کیسے بھریں لفظ گہرا شگاف کرتے ہیں

    مزید پڑھیے

    بہ مصلحت ہی سہی رازداں ضروری ہے

    بہ مصلحت ہی سہی رازداں ضروری ہے رہ وفا میں کوئی مہرباں ضروری ہے جو تو شجر ہے تو مجھ کو پناہ دے جاناں مسافروں کے لیے سائباں ضروری ہے بغیر نام کے تیرے نہیں مری پہچان زمیں کے واسطے ایک آسماں ضروری ہے یہ کس سے پوچھیں کہ اظہار آرزو کرنا کہاں نہیں ہے ضروری کہاں ضروری ہے

    مزید پڑھیے