بہ مصلحت ہی سہی رازداں ضروری ہے
بہ مصلحت ہی سہی رازداں ضروری ہے
رہ وفا میں کوئی مہرباں ضروری ہے
جو تو شجر ہے تو مجھ کو پناہ دے جاناں
مسافروں کے لیے سائباں ضروری ہے
بغیر نام کے تیرے نہیں مری پہچان
زمیں کے واسطے ایک آسماں ضروری ہے
یہ کس سے پوچھیں کہ اظہار آرزو کرنا
کہاں نہیں ہے ضروری کہاں ضروری ہے