یہ جو تم دیکھ رہے ہو خس و خاشاک پہ خاک
یہ جو تم دیکھ رہے ہو خس و خاشاک پہ خاک اس سے بڑھ کر ہے مری خواہش صد چاک پہ خاک گر کوئی خواب نہیں ہے مری آنکھوں میں تو پھر میرے سامان پہ حسرت مری املاک پہ خاک میں نے اڑنے ہی نہیں دی ہے رہ عشق میں گرد میں نے پڑنے ہی نہیں دی تری پوشاک پہ خاک نسبت خاک پہ شرمندگی کیوں ہو مجھ کو دستکیں ...