بہ ہر لمحہ پگھلتا جا رہا ہوں
بہ ہر لمحہ پگھلتا جا رہا ہوں نئے سانچے میں ڈھلتا جا رہا ہوں مری منزل مرے پیش نظر ہے مگر رستے بدلتا جا رہا ہوں مرے اشعار میرا آئنہ ہے میں اپنا فن اگلتا جا رہا ہوں کوئی صورت نکالو زندگی کی کہ اب غم سے بہلتا جا رہا ہوں سفر تو زندگی کی شرط ٹھہرا نہ چلنے پر بھی چلتا جا رہا ...