Syed Anwar Ahmad

سید انوار احمد

سید انوار احمد کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    جیسے کہ اک فریم ہو تصویر کے بغیر

    جیسے کہ اک فریم ہو تصویر کے بغیر ہم خواب دیکھتے رہے تعبیر کے بغیر لازم نہیں کہ پیار میں رشتہ ہو جسم کا خوشبو ہے ساتھ پھول کے زنجیر کے بغیر کوشش تو کر کے دیکھنا تقدیر کچھ بھی ہو مت ہار ماننا کبھی تدبیر کے بغیر ملکوں کی فکر چھوڑ کے قبضہ دلوں پہ کر مل جائے گا جہان یہ تسخیر کے ...

    مزید پڑھیے

    جو مال اس نے سمیٹا تھا وہ بھی سارا گیا

    جو مال اس نے سمیٹا تھا وہ بھی سارا گیا وہ خواہشوں کے تصادم میں آج مارا گیا خمار عشق کی غارت گری ہے دونوں طرف ہماری عمر گئی اور سکوں تمہارا گیا بپھرتی موج کے آگے یہ کس کو یاد رہا کہاں پہ ناؤ گئی اور کہاں کنارا گیا بس ایک جان بچی ہے چلو نثار کریں سنا ہے نام ہمارا ہی پھر پکارا ...

    مزید پڑھیے

    یہ کیسے خوف ہمیں آج پھر ستانے لگے

    یہ کیسے خوف ہمیں آج پھر ستانے لگے ہمارے پاس رہو تم کہ دل ٹھکانے لگے غبار شہر سے باہر تری رفاقت میں سکوت شام کے لمحے بڑے سہانے لگے کبھی جو لوٹ کے آئے کسی مسافت سے تو اپنے شہر کے منظر وہی پرانے لگے سزا کے خوف سے کیوں اس قدر لرزتا ہے کر ایسا جرم کہ رحمت بھی مسکرانے لگے یہ کائنات ...

    مزید پڑھیے

    کل پہلی بار اس سے عنایت سی ہو گئی

    کل پہلی بار اس سے عنایت سی ہو گئی کچھ اس طرح کہ مجھ کو شکایت سی ہو گئی آیا ہے اب خیال تلافی تجھے کہ جب اس دل کو تیرے ہجر کی عادت سی ہو گئی پہلے پہل تو عام سی لڑکی لگی مجھے پھر یوں ہوا کہ اس سے محبت سی ہو گئی اتنے طویل عرصے سے ہم ساتھ ساتھ ہیں اب ایک دوسرے کی ضرورت سی ہو گئی اک بار ...

    مزید پڑھیے

    مٹی ترے مہکنے سے مجھ کو گمان ہے

    مٹی ترے مہکنے سے مجھ کو گمان ہے بارش کی بوند بوند میں اک داستان ہے یہ سوچتے ہو کیوں کہ خدا بس تمہیں ملا دیکھو جہاں زمیں ہے وہاں آسمان ہے لگتا ہے گھر وہی جہاں آپس میں پیار ہو ورنہ تو لوگ رہتے ہیں اور اک مکان ہے آنکھوں کی بات چیت میں پڑنا یہ سوچ کر نظروں کے لین دین میں دل کا زیان ...

    مزید پڑھیے

تمام