اس تکلم کی ادا پر کوئی کیا بات کرے
اس تکلم کی ادا پر کوئی کیا بات کرے ہونٹ چپ ہوں تو ترا رنگ حنا بات کرے دیکھ ہم خاک نشینوں سے زمانے کا سلوک جیسے سوکھے ہوئے پتوں سے ہوا بات کرے مجھ کو ہر فیصلہ منظور مگر آخری بار وہ مرے سامنے آ کر تو ذرا بات کرے ایک پتھرائی ہوئی بھیڑ سے ہوں محو کلام جیسے خاموش مزاروں سے دیا بات ...