Surendra Prakash

سریندر پرکاش

ممتاز جدید افسانہ نگار، علامتی اظہار اور بیانیہ کے متعدد تجربوں کے لیے معروف۔

Prominent modern short story writer, well known for his symbolic style and narrative.

سریندر پرکاش کی رباعی

    سرنگ

    گہری تاریکی اور مکمل خاموشی تھی۔۔۔ سارے احساسات نیند میں ڈوبے ہوئے تھے۔ کہیں کچھ نہیں رہا تھا۔۔۔ یہ کیفیت کب سے تھی۔ یاد نہیں آرہا تھا۔ اس سے پہلے کیا تھا۔۔۔ اس کا بھی علم نہ تھا۔ پھر جیسے کسی ہیولے کی طرح زمین پر اترنے کااحساس ہوا۔ اور لگا کہ پیٹھ زمین سے لگتی جارہی ہے۔ دور ...

    مزید پڑھیے

    خشت و گل

    نوح کی کشتی میرے گھر کی دیوار کے ساتھ آلگی ہے۔ اور اب دھیرے دھیرے بڑھتی ہوئی صدر دروازے تک آرہی ہے۔۔۔ اس میں وہ سب کچھ موجود ہے جو نوح لے کر چلے تھے۔۔۔ ایک ایک کرکے تمام چیزیں اتارلی جائیں گی اور اس کے بدلے میں وہ سب کچھ لاد دیا جائے گا جو ہم نے دہلیز پر اکٹھا کر رکھا ہے۔۔۔ سب کچھ ...

    مزید پڑھیے

    جنت

    اس واقعہ کے بعد میرے وِژن میں ایک عجیب سی تبدیلی آگئی ہے۔ میں جب کسی چیز کو دیکھتا ہوں تو وہ ویسی نظر نہیں آتی جیسی کہ بظاہر دکھائی دیتی ہے۔۔۔ اس چیز میں چھپا ہواکچھ اور ہوتا ہے۔۔۔ اور وہ جو کچھ اور ہوتا ہے اس کا کیا مطلب ہوسکتاہے۔ میں ٹھیک طرح سے بیان نہیں کرسکتا۔ وہ واقعہ مردہ ...

    مزید پڑھیے

    دوسرے آدمی کا ڈرائنگ روم

    سمندر پھلانگ کر ہم نے جب میدان عبور کئے تو دیکھا کہ پگڈنڈیاں ہاتھ کی انگلیوں کی طرح پہاڑوں پر پھیل گئیں۔ میں اک ذرا رکا اور ان پر نظر ڈالی جو بوجھل سر جھکائے ایک دوسرے کے پیچھے چلے جارہے تھے۔ میں بے پناہ اپنائیت کے احساس سے لبریز ہو گیا۔۔۔ تب علیحدگی کے بے نام جذبے نے ذہن میں ایک ...

    مزید پڑھیے

    جمغورہ الفریم

    اس لڑکی میں تین شخصیتیں غلط ملط ہوگئی تھیں۔۔۔ ایک میری اس رشتہ کی بہن کی جو رات گئے تک میرے ساتھ بیٹھی شطرنج کھیلا کرتی، حتی کہ اس کے سب گھروالے سوجاتےاور ان کے خراٹوں کی آواز سےطول وعرض گونج اٹھتا، تب وہ بڑی خمار آلود نظروں سے میرے طرف دیکھتی اور پھر انگڑائی توڑ کر اپنی دائیں ...

    مزید پڑھیے

    سرکس

    سرکس آنے کی خبر سے قصبے میں ایک چہل پہل سی پیدا ہوگئی تھی۔۔۔ ہوسکتا ہے آپ کو لفظ قصبہ پر اعتراض ہو کہ جہاں ریلوے اسٹیشن ہو جس سے ریل گاڑیاں مختلف اطراف جاتی اور آتی ہیں۔ کپڑے بننے کا کارخانہ ہو، جس میں سینکڑوں مزدور کام کرتے ہیں۔ اسپات بنانے کی بھٹی ہو جس میں دن رات آگ دہکتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    ساحل پر لیٹی ہوئی عورت

    شکاری مرگول آنکھوں سے اندھا تھا۔ اس کے اندھا ہونے کے پیچھے بھی ایک پراسرار داستان تھی۔ ہوا یو ں کہ ابھی یہ نگر آباد ہی ہو رہا تھا جس میں وہ رہتا ہے کہ وہ ایک تیز رفتار ہرن کے پیچھے بھاگتا ہوا یہاں تک پہنچا۔ وہ ہانپ رہا تھا اور ہرن یہاں پہنچ کر پہاڑی کے نیچے اوجھل ہوگیا۔۔۔ وہ سرحد ...

    مزید پڑھیے

    بازگوئی

    صدیوں پرانے اس تاریخی شہر کے عین وسط میں عالمگیر شہرت کے چوراہے پر، بائیں طرف مضبوط اور کھردرے پتھروں کی وہ مستطیل عمارت زمانے سے کھڑی تھی جسے ایک دنیا عجائب گھر کے نام سے جانتی تھی۔۔۔ عجائب گھر کے بڑے ہال میں لمبے لمبے شوکیس پڑے تھے جن کے اندر ہزاروں برس پرانی تحریروں کے مسودے ...

    مزید پڑھیے

    رونے کی آواز

    فلاور انڈر ٹری اِز فری سامنے والی کرسی پر بیٹھا ابھی ابھی وہ گا رہا تھا۔ مگر اب کرسی کی سیٹ پر اس کے جسم کے دباؤ کا نشان ہی باقی ہے۔ کتنا اچھا گاتا ہے وہ۔۔۔ مجھے مغربی موسیقی اور شاعری سے کچھ ایسی دلچسپی تو نہیں ہے۔ مگر وہ کم بخت گاتا ہی کچھ اس طرح ہے کہ میں کھو سا جاتا ہوں۔ وہ ...

    مزید پڑھیے

    تلقارمس

    ستمبر کے مہینے میں آنسو گیس کا استعمال ٹھیک نہیں، ان دنوں کسان شہر سے راشن کارڈ کا بیج لینے آیا ہوتا ہے وہ بڑے مہمان نواز قسم کے لوگ تھے۔ انھوں نے انڈوں کی جگہ اپنے بچوں کے سر ابال کر اور روٹیوں کی جگہ عورتوں کے پستان کاٹ کر پیش کردیے۔ مگر آخری وقت جب میں نزع کے عالم میں تھا وہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2